Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فراغ مہر و وفا سے جو ہٹ نہیں سکتا

مرزا نصیر خالد

فراغ مہر و وفا سے جو ہٹ نہیں سکتا

مرزا نصیر خالد

MORE BYمرزا نصیر خالد

    فراغ مہر و وفا سے جو ہٹ نہیں سکتا

    کبھی سماج سے ملت سے کٹ نہیں سکتا

    جو صدق دل سے تو کر دے مری ستائش بھی

    مجھے یقیں ہے ترا قد بھی گھٹ نہیں سکتا

    حوالہ اس کا کبھی معتبر نہیں رہتا

    جو آپ اپنے اصولوں پہ ڈٹ نہیں سکتا

    مرے وجود کی سب کرچیاں سنبھال کے رکھ

    کہ اب مزید میں ٹکڑوں میں بٹ نہیں سکتا

    کسی کا ساتھ نہ ہو تو بہت ہی مشکل ہے

    یہ زندگی کا سفر یوںہی کٹ نہیں سکتا

    اسے عمل کے پسینے کی بارشوں سے بٹھا

    غبار راہ دعاؤں سے چھٹ نہیں سکتا

    بہو کو اپنی ہی بیٹی سمجھ لے ساس اگر

    تو پھر کسی پہ بھی چولہا یہ پھٹ نہیں سکتا

    فقط اسے ہی پتہ ہے میں کیا ہوں اندر سے

    میں اپنی ذات کے آگے تو ڈٹ نہیں سکتا

    اور اب تو تخت یا تختے کی بات ہے خالدؔ

    میں آ گیا جو مقابل تو ہٹ نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے