فراز دار پہ اک دن سجا کے دیکھ ہمیں
فراز دار پہ اک دن سجا کے دیکھ ہمیں
ہمیں ہیں اہل وفا آزما کے دیکھ ہمیں
ہم ایک نقش محبت ہیں تیرے دامن پر
مٹا سکے تو زمانے مٹا کے دیکھ ہمیں
ہمیں بجھا کے اندھیروں میں کیوں بھٹکتا ہے
چراغ راہ تھے ہم پھر جلا کے دیکھ ہمیں
تجھے بھلانے کا وعدہ تو کر لیا ہم نے
مگر یہ شرط ہے تو بھی بھلا کے دیکھ ہمیں
ہم اہل فن تو شگوفے ہیں رنگ و نکہت کے
کسی گلاب کی صورت اگا کے دیکھ ہمیں
رلا کے ہم کو سنا ہے کہ تو بھی روتا ہے
ہمارے سامنے آ پھر رلا کے دیکھ ہمیں
نظر نہ آئیں گے ہم قہقہوں کی محفل میں
جو دیکھنا ہے تو آنسو بہا کے دیکھ ہمیں
ہمارے خواب بہاراں کی آبرو رکھ لے
کسی کلی کی طرح مسکرا کے دیکھ ہمیں
ہر ایک غم کو اسی ضد میں بھول جاؤں گا
وہ کہہ رہے ہیں کہ رزمیؔ بھلا کے دیکھ ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.