فریب دے نہ کہیں عزم مستقل میرا
فریب دے نہ کہیں عزم مستقل میرا
ہجوم یاس سے گھبرا نہ جائے دل میرا
یہ کس مقام پہ پہنچا دیا محبت نے
کہ میرے بس میں نہیں ہے خود آج دل میرا
مبارک عیش کا ماحول خوش نصیبوں کو
بہت ہے میرے لیے درد مستقل میرا
سن اے نگاہ محبت سے روٹھنے والے
ترے خیال میں گم ہے سکون دل میرا
مرے گناہوں کا انجام سوچنے والے
یہ دیکھ کہتا ہے کیا اشک منفعل میرا
دو چار تنکوں کی دنیا عجیب دنیا تھی
کہ مطمئن تھا ہر اک طرح جس میں دل میرا
امید لطف کسی اور سے ہو کیا حامدؔ
ہوا نہ جب کہ محبت میں میرا دل میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.