فریب دنیا میں کیا کیا دکھائی دیتا ہے
فریب دنیا میں کیا کیا دکھائی دیتا ہے
سراب دور سے دریا دکھائی دیتا ہے
کہاں سے لاؤں میں کردار اس کہانی میں
جب ایک شخص ہی دنیا دکھائی دیتا ہے
میں اپنی آنکھوں پہ جب خواب اوڑھ لیتا ہوں
تمہارا چاند سا چہرہ دکھائی دیتا ہے
میں تیرا درد سمجھتا ہوں تو بھی میری طرح
ہمیشہ مجھ کو اکیلا دکھائی دیتا ہے
نگاہ شوق تحیر کے چاک پر رکھ کر
ہر اک بدن مجھے کوزہ دکھائی دیتا ہے
جو خواب نیند میں تعمیر ہوتا رہتا ہے
وہ آنکھ کھلنے پہ ملبہ دکھائی دیتا ہے
جب انتشار خیالی میں آئنہ دیکھوں
تو اپنا عکس بھی دھندلا دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.