Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فریب حسن ہے دنیا مری نظر کے لئے

بسمل سعیدی

فریب حسن ہے دنیا مری نظر کے لئے

بسمل سعیدی

MORE BYبسمل سعیدی

    فریب حسن ہے دنیا مری نظر کے لئے

    نگاہ عشق نہیں حسن رہ گزر کے لئے

    قفس میں رہ کے نہ روتے اگر یہ جانتے ہم

    چمن میں رہ کے بھی رونا ہے بال و پر کے لئے

    کسی جبیں میں کسی در کے واسطے بھی نہیں

    مری جبیں میں جو سجدے ہیں تیرے در کے لئے

    مری نظر کو جو ترسا رہی تھی اپنے لیے

    تری رہی ہے وہ صورت مری نظر کے لئے

    نہ چارہ گر کے لئے مجھ میں کوئی وصف حیات

    نہ وجہ ماتم مرگ آہ نوحہ گر کے لئے

    تمام عمر بھی گزرے جو بن کے ظلمت شب

    کریں نہ منت خورشید ہم سحر کے لئے

    خوشا وہ دور محبت کہ وقف ہو جائے

    جبین حسن محبت کے سنگ در کے لئے

    زمانہ آنکھ سے مجھ کو گرا کے بھول گیا

    اک اشک تھا میں زمانے کی چشم تر کے لئے

    قبولیت کو اگر ہیں عبادتیں درکار

    گناہ چاہئیں رحمت کو در گزر کے لئے

    کیا خیال نہ اپنا بھی کچھ مری خاطر

    دعائیں کی ہیں ستاروں نے بھی سحر کے لئے

    چمن نے پھول دیے اور شفق نے رنگ دیا

    شعاعیں چاند نے دیں تیری رہ گزر کے لئے

    وہ زندگی ہے محبت کہ جس کے زیر اثر

    نفس نفس میں ہو اک موت عمر بھر کے لئے

    بلائے عشق سے بسمل نہ رکھ امید نجات

    دعائے صبح نہ کر شام بے سحر کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 279)
    • Author : Bismil Saeedi
    • مطبع : Sahitya Akademi (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے