Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فریب کثرت جلوہ سے آشنا ہوں میں

سروش لکھنوی

فریب کثرت جلوہ سے آشنا ہوں میں

سروش لکھنوی

MORE BYسروش لکھنوی

    فریب کثرت جلوہ سے آشنا ہوں میں

    تری قسم تجھے تنہا ہی دیکھتا ہوں میں

    قبول جو نہیں ہوتی وہ التجا ہوں میں

    کبھی جو بر نہیں آتا وہ مدعا ہوں میں

    مجھے نہ چھیڑ دکھے دل کا تاجرا ہوں میں

    تمام قصۂ ناکامیٔ وفا ہوں میں

    متاع عام نہیں جنس بے بہا ہوں میں

    پرکھنے والے پرکھ جوہر وفا ہوں میں

    رسائیاں مری محدود ہیں مرے دل تک

    لب آشنا نہیں وہ آہ نارسا ہوں میں

    مری حیات محبت ہے بے کسی کی حیات

    خود اپنے حال کو بھی غیر پا رہا ہوں میں

    وہ راز فاش ہوں جس پر نظر نہیں پڑتی

    جنوں کا بھیس ہے اور عشق برملا ہوں میں

    رخ حزیں سے نمایاں ہے خستگی دل کی

    شکست رنگ تمنا کا آئنہ ہوں میں

    نہ کوئی راہ ہے میری نہ کوئی منزل ہے

    فضا میں کھوئی ہوئی دور کی صدا ہوں میں

    کہاں پہ دیکھیے لے جائے عشق کی عظمت

    ابھی تو دور وفا سے گزر رہا ہوں میں

    بہار گل کہ شفق کا ہو منظر رنگیں

    ترا ہی نقش تبسم ہے جانتا ہوں میں

    خدا کرے کہ یہ لمحے ابد سے مل جائیں

    وہ اشک پوچھتے جاتے ہیں رو رہا ہوں میں

    جو تیر بن کے کلیجے کے پار ہوتی ہے

    شکست ساز کی وہ آخری صدا ہوں میں

    جگہ ہے میرے لیے خاص قلب قدرت میں

    دل غریب سے نکلی ہوئی دعا ہوں میں

    سروشؔ مشق گناہ بھی کبھی کبھی ورنہ

    خودی نہ بڑھ کے یہ کہنے لگے خدا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے