Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فریب نو کے بھنور میں اتارتا ہے مجھے

مہندر پرتاپ چاند

فریب نو کے بھنور میں اتارتا ہے مجھے

مہندر پرتاپ چاند

MORE BYمہندر پرتاپ چاند

    فریب نو کے بھنور میں اتارتا ہے مجھے

    یہ کون پچھلے پہر پھر پکارتا ہے مجھے

    شکستہ حال ہوں رنج و الم سے چور ہوں میں

    نگاہ لطف سے اب کیا سنوارتا ہے مجھے

    نظر یہ اپنی چڑھاتا ہوں جس قدر اس کو

    اسی قدر وہ نظر سے اتارتا ہے مجھے

    میں کب کا ڈوب چکا ہوں اسے خبر ہی نہیں

    جو ساحلوں سے ابھی تک پکارتا ہے مجھے

    اسی کی یاد ہے میری حیات کا حاصل

    جو بے نیاز تغافل سے مارتا ہے مجھے

    میں صلح و امن کا شیدائی ہوں مرے رہبر

    فساد د فتنہ پہ تو کیوں ابھارتا ہے مجھے

    ملا ہے مدتوں کے بعد کچھ غرض ہوگی

    کس انکسار سے دیکھو نہارتا ہے مجھے

    اسے میں خاص کرم میں شمار کرتا ہوں

    جو تو مراحل غم سے گزارتا ہے مجھے

    وہ چاہتا ہے گہر یاب ہو کے ابھروں میں

    سمندروں کی جو تہ تک اتارتا ہے مجھے

    پنم کی رات کا یہ فیض نور افشاں چاندؔ

    کسی حسین خطا پر ابھارتا ہے مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے