فریب نکہت و گلزار سے بچاؤ مجھے
فریب نکہت و گلزار سے بچاؤ مجھے
کرم کرو کسی صحرا میں چھوڑ آؤ مجھے
وہ جنس ہوں میں جسے بک کے مدتیں گزریں
جو ہو سکے تو کہیں سے خرید لاؤ مجھے
مچل رہی ہے نظر چھو کے دیکھیے اس کو
سمٹ رہا ہے بدن ہاتھ مت لگاؤ مجھے
کسی طرح ان اندھیروں کی عمر تو کم ہو
جلانے والو ذرا دیر تک جلاؤ مجھے
کسی پہ اپنے سوا اب نظر نہیں پڑتی
مری نگاہ سے اے دوستو بچاؤ مجھے
یہ کس کی لاش لیے جاتے ہو اٹھائے ہوئے
کہیں وہ میں تو نہیں ہوں ذرا دکھاؤ مجھے
بکھر چکا ہوں علیؔ میں غزل کے شعروں میں
بساط عارض و لب سے سمیٹ لاؤ مجھے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 268)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.