فریب یاس کھا جائیں ستارو جاگتے رہنا
فریب یاس کھا جائیں ستارو جاگتے رہنا
جو ہم دھوکے میں آ جائیں ستارو جاگتے رہنا
شب وعدہ شب غم کی طرح کچھ اور رک جاؤ
وہ ممکن ہے کہ آ جائیں ستارو جاگتے رہنا
کہیں ایسا نہ ہو وہ بھی نہ آئیں تم بھی سو جاؤ
اندھیرے پھر نہ چھا جائیں ستارو جاگتے رہنا
تمہیں تو یاد ہوگا کس طرح ہم جاگا کرتے تھے
وہ شاید تم سے پا جائیں ستارو جاگتے رہنا
شب آخر ہے شاید آج ہم کو نیند آ جائے
اگر ہم ڈگمگا جائیں ستارو جاگتے رہنا
کبھی تو سوزؔ یاد آئے گا ان کو وہ بھی جاگیں گے
تمہیں اتنا بتا جائیں ستارو جاگتے رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.