فریب جھوٹ دغا ہے ہماری بستی میں
یہ کیسا زہر گھلا ہے ہماری بستی میں
چراغ بن کے جو سب کے دلوں میں روشن تھا
اسی کا گھر تو جلا ہے ہماری بستی میں
میں کیا بتاؤں میاں کون خیریت سے ہے
سبھی کا حال برا ہے ہماری بستی میں
انہیں بھروسہ ہے تیر و کمان پر اپنے
ہمیں یقیں ہے خدا ہے ہماری بستی میں
ہزار ڈھونڈئیے بندہ کوئی نہیں ملتا
ہر ایک شخص خدا ہے ہماری بستی میں
ہر ایک آنکھ میں آنسو ہر ایک لب پہ فغاں
یہ کیسی آب و ہوا ہے ہماری بستی میں
وقارؔ آج تلک بھی سمجھ نہ پائے ہم
کہ کون کس پہ فدا ہے ہماری بستی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.