فرشتوں جیسے دنیا میں بشر جلدی نہیں آتے
فرشتوں جیسے دنیا میں بشر جلدی نہیں آتے
کہ سچائی کے حامی بھی نظر جلدی نہیں آتے
تلاش رزق میں کچھ اس قدر مصروف رہتا ہوں
مری بچی یہ کہتی ہے کہ گھر جلدی نہیں آتے
نہ غم کا غم ہے مجھ کو اب نہ خوشیوں کی خوشی مجھ کو
اب آنکھوں میں بھی اشکوں کے گہر جلدی نہیں آتے
ہمیشہ دھند سی کیوں چھائی رہتی ہے فضاؤں میں
فلک پر اب ستارے بھی نظر جلدی نہیں آتے
ہمارے رہنما اکثر کریں دعویٰ خدائی کا
سیاست کے شجر پر اب ثمر جلدی نہیں آتے
بہ مشکل سانس لیتے ہیں مکاں اونچے بنے اتنے
کہ جھونکے بھی ہواؤں کے ادھر جلدی نہیں آتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.