فرماں بردار ہیں اس شہر کی ساری آنکھیں
فرماں بردار ہیں اس شہر کی ساری آنکھیں
کیا قیامت ہیں مرے یار تمہاری آنکھیں
اک تری دید سے اس گھر میں اجالا ہوگا
ایک مدت سے ہیں بیتاب بچاری آنکھیں
اب کے اس دیس محبت کا بڑا قحط پڑا
دل ہے کاسہ کسی مفلس کا بھکاری آنکھیں
بند تھا راستہ اٹکی تھی مری سانس کی ڈور
اف کسی آنکھ سے پھر میں نے گزاری آنکھیں
جب میسر نہ تھی مے میکدے پابند ہوئے
روپ میں یار کے اللہ نے اتاری آنکھیں
میں ترا رقص ترے شہر میں آ کر دیکھوں
مجھ کو بھی چاہیے دو چار بزاری آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.