Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرق جب لذت احساس میں پایا نہ گیا

علی منظور حیدرآبادی

فرق جب لذت احساس میں پایا نہ گیا

علی منظور حیدرآبادی

MORE BYعلی منظور حیدرآبادی

    فرق جب لذت احساس میں پایا نہ گیا

    درد دیکھا نہ گیا تم کو دکھایا نہ گیا

    چٹکیاں کون یہ رہ رہ کے لئے جاتا ہے

    میرے دل میں تو مری جاں کوئی آیا نہ گیا

    لطف یوں رنجش بے جا کے لئے پہروں تک

    بے سبب روٹھنے والے کو منایا نہ گیا

    خواب پر کیف کا منظر بھی نشاط آور تھا

    دوست کو اس لئے کچھ دیر جگایا نہ گیا

    منع کرتی جو رہی خندہ جبینی اس کی

    درد دل اپنا کبھی اس کو سنایا نہ گیا

    خود ہنسا وہ یہ جوانی کی کرم بخشی ہے

    خسرو حسن کو مجھ سے تو ہنسایا نہ گیا

    دے تو دی ضبط محبت کی قسم ظالم نے

    فائدہ ضبط محبت کا بتایا نہ گیا

    کب دکھاتا ہے وہ بربادیٔ حسرت کا سماں

    خاک میں جب مری حسرت کو ملایا نہ گیا

    روشنی جس کی دکھاتی تھی مجھے بھول ہی بھول

    اس قمروش کا وہ انداز بھلایا نہ گیا

    طور کی پوری طرح یاد دلائی نہ گئی

    ہوش چھینے تو گئے ہوش میں لایا نہ گیا

    ان کی مشکوک نظر میں وہ مزا تھا منظور

    کہ یقیں اپنی محبت کا دلایا نہ گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے