فرش زمیں پہ برگ خزانی کا رنگ ہے
دلچسپ معلومات
1982 ماہنامہ ’ ادب لطیف‘ لاہور, خاص نمبر
فرش زمیں پہ برگ خزانی کا رنگ ہے
دیوار و در پہ نقل مکانی کا رنگ ہے
آنکھوں میں تیرتے ہیں سفینے وداع کے
لہجے میں آب جو کی روانی کا رنگ ہے
افراط چشم و لب کی کہیں سیڑھیوں میں تھی
لیکن چھتوں پہ قحط و گرانی کا رنگ ہے
گالوں پہ اک لکیر سی سیلاب اشک سے
دیوار پر کہیں کہیں پانی کا رنگ ہے
سرخی کے ساتھ عام سا بے شرح واقعہ
تصویر میں عجیب معانی کا رنگ ہے
قاصد کے دونوں ہاتھ کھلے لب خموش ہیں
کچھ آنکھ میں پیام زبانی کا رنگ ہے
لوگوں نے شوق سبز میں پکنے نہ دی یہ فصل
ہر چند سرخ عہد جوانی کا رنگ ہے
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 102)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.