فرط الم سے آہ کئے جا رہا ہوں میں
فرط الم سے آہ کئے جا رہا ہوں میں
اے عشق کیا گناہ کیے جا رہا ہوں میں
مقبول ہوں گے دہر میں داغ جگر مرے
ان کو چراغ راہ کیے جا رہا ہوں میں
رنج و الم کا لطف اٹھانے کے واسطے
راحت سے بھی نباہ کیے جا رہا ہوں میں
گلزار کامرانی و دنیائے آرزو
اعمال سے تباہ کیے جا رہا ہوں میں
مجھ کو عطا ہوا تھا دل آئنہ جمال
صد حیف اسے سیاہ کیے جا رہا ہوں میں
غم کہہ رہا ہے کون ہے مجھے سے سوا عزیز
سب کے دلوں میں راہ کیے جا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.