Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرزانے تو زعم خرد میں آپ اپنے صیاد ہوئے

منشاء الرحمن خاں منشاء

فرزانے تو زعم خرد میں آپ اپنے صیاد ہوئے

منشاء الرحمن خاں منشاء

MORE BYمنشاء الرحمن خاں منشاء

    فرزانے تو زعم خرد میں آپ اپنے صیاد ہوئے

    قید زماں اور بند مکاں سے دیوانے آزاد ہوئے

    چاند ستاروں کی دنیا میں کیا رونق ہے کیا ہلچل

    شکر ہے اپنے جوش جنوں سے ویرانے آباد ہوئے

    عشق کے ہاتھوں کیسے کیسے لوگ ہوئے ہیں خاک بسر

    کیا بتلائیں اس فتنہ سے کتنے گھر برباد ہوئے

    کون ہے جو اس راز کو سمجھے کس کو ہم یہ بات بتائیں

    تیرے غم کی دولت پا کر ہم کتنے دل شاد ہوئے

    سارے جہاں میں عام ہیں جن کی معصومیت کے چرچے

    شان خدا کی اپنے حق میں لوگ وہی جلاد ہوئے

    ان کی محفل ساز بھی ان کے ان کا زمانہ ان کی بہار

    ان کے نالے نغمے ٹھہرے گیت اپنے فریاد ہوئے

    برسوں شعر و سخن کی خاطر خون دل سے کام لیا

    میرؔ سے شاعر تب اے منشاؔ اس فن میں استاد ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے