Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں

بھارتیندو ہریش چندر

فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں

بھارتیندو ہریش چندر

MORE BYبھارتیندو ہریش چندر

    فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں

    خدائی اپنے میں پا چکے ہیں مجھے گلے یہ لگا چکے ہیں

    نہیں نزاکت سے ہم میں طاقت اٹھائیں جو ناز حور جنت

    کہ ناز شمشیر پر نزاکت ہم اپنے سر پر اٹھا چکے ہیں

    نجات ہو یا سزا ہو میری ملے جہنم کہ پاؤں جنت

    ہم اب تو ان کے قدم پہ اپنا گنہ بھرا سر جھکا چکے ہیں

    نہیں زباں میں ہے اتنی طاقت جو شکر لائیں بجا ہم ان کا

    کہ دام ہستی سے مجھ کو اپنے اک ہاتھ میں وہ چھڑا چکے ہیں

    وجود سے ہم عدم میں آ کر مکیں ہوئے لا مکاں کے جا کر

    ہم اپنے کو ان کی تیغ کھا کر مٹا مٹا کر بنا چکے ہیں

    یہی ہیں ادنیٰ سی اک ادا سے جنہوں نے برہم ہے کہ خدائی

    یہی ہیں اکثر قضا کے جن سے فرشتے بھی زک اٹھا چکے ہیں

    یہ کہہ دو بس موت سے ہو رخصت کیوں ناحق آئی ہے اس کی شامت

    کہ در تلک وہ مسیح خصلت مری عیادت کو آ چکے ہیں

    جو بات مانے تو عین شفقت نہ مانے تو عین حسن خوبی

    رساؔ بھلا ہم کو دخل کیا اب ہم اپنی حالت سنا چکے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Bhartendu Samagr (Pg. 272)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے