Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فسانے جاں نوردی کے رقم ہوتے رہیں گے

غالب دریب

فسانے جاں نوردی کے رقم ہوتے رہیں گے

غالب دریب

MORE BYغالب دریب

    فسانے جاں نوردی کے رقم ہوتے رہیں گے

    سو ہم جیسوں کے یوںہی سر قلم ہوتے رہیں گے

    تمہارا ہجر مرجھا دے گا ہم جیسوں کو لیکن

    تمہاری یاد سے ہم تازہ دم ہوتے رہیں گے

    بہت روتے رہیں گے ہم بھی ان کی اک نظر کو

    مگر اوروں پہ ہی ان کے کرم ہوتے رہیں گے

    یوںہی قائم رہے گی رونق محفل تمہاری

    یوںہی پیدا یہاں پر اہل غم ہوتے رہیں گے

    یوں ہی کرتے رہیں گے روز و شب ہم غم گساری

    غم دوراں غم ہجراں بہم ہوتے رہیں گے

    تمہاری ناز برداری کو یوں ہی شاہزادی

    ہم ایسے شاہزادوں کے جنم ہوتے رہیں گے

    دریبؔ اس محفل دنیا میں کچھ ہو یا نہیں ہو

    ہمارے تذکرے تو بیش و کم ہوتے رہیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے