Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصیل جاں کے قیدی ہیں مگر یہ دھیان رکھا ہے

مقصود وفا

فصیل جاں کے قیدی ہیں مگر یہ دھیان رکھا ہے

مقصود وفا

MORE BYمقصود وفا

    فصیل جاں کے قیدی ہیں مگر یہ دھیان رکھا ہے

    ہوا کے واسطے ہم نے در امکان رکھا ہے

    سجا سکتے تھے یادوں کے کئی چہرے کئی پیکر

    مگر کچھ سوچ کر ہم نے یہ گھر ویران رکھا ہے

    ہمیں شوق اذیت ہے وگرنہ اس زمانے میں

    تری یادیں بھلانے کو بہت سامان رکھا ہے

    تری جھولی میں لا ڈالیں گے قرضے اس محبت کے

    کہ ہم شوریدہ سر ہیں کب کوئی احسان رکھا ہے

    شب ہجراں میں در آتی ہیں کیسے یہ ملاقاتیں

    تماشا ہائے خلوت نے ہمیں حیران رکھا ہے

    تمہیں یہ ماننا ہوگا کہ ہم نے اپنے لب سی کر

    سکوت شب کی مٹھی میں کوئی طوفان رکھا ہے

    جو ہو یارو بہ ہر صورت چراغوں کو جلانا ہے

    ہوائیں کتنی برہم ہیں یہ ہم نے جان رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے