فصیل جاں میں ڈر باندھے ہوئے ہیں
فصیل جاں میں ڈر باندھے ہوئے ہیں
یہ کس نے بام و در باندھے ہوئے ہیں
پرندے جانتے ہیں اب بھی اڑنا
قفس نے بال و پر باندھے ہوئے ہیں
یہ کس انجان منزل کے ہیں راہی
جو پاؤں میں سفر باندھے ہوئے ہیں
بہاروں سے کہاں سرسبز ہوں گے
خزاؤں نے شجر باندھے ہوئے ہیں
ندیمؔ ان سے تو خود ہے موت لرزاں
ہتھیلی پہ جو سر باندھے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.