فصیل شہر سے کیوں سب کے سب نکل آئے
فصیل شہر سے کیوں سب کے سب نکل آئے
ہمیں خبر نہ ہوئی جانے کب نکل آئے
قدم قدم پہ یہاں قہقہے بچھے ہوئے ہیں
یہ کیسے شہر میں ہم بے سبب نکل آئے
وہ روشنی میں نہایا ہوا تصور تھا
اندھیرا بڑھتا گیا دست شب نکل آئے
اب اس سے پہلے کہ رسوائی اپنے گھر آتی
تمہارے شہر سے ہم با ادب نکل آئے
پھر ایک لمحے کو ٹھہرا نہیں گیا ہم سے
ہمارے دل نے کہا اب، تو اب نکل آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.