فصیل شہر سے نکلو بھلا اسی میں ہے
فصیل شہر سے نکلو بھلا اسی میں ہے
کہ زلزلوں کی حکومت گلی گلی میں ہے
دیا کہیں بھی جلانا مجھے خبر کرنا
مرے لہو کا اجالا بھی روشنی میں ہے
وہ مسکرا کے خدا کا پتا بتاتا ہے
نہ جانے کون سا جادو اس آدمی میں ہے
چلا ہوں موت کے پیکر کو قتل کرنے مگر
یہ وصف خاص تو خود میری زندگی میں ہے
دریچے اپنے کھلے رکھنا شب کے پچھلے پہر
سنا ہے عشق کا انداز چاندنی میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.