Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصل گل خاک ہوئی جب تو صدا دی تو نے

شہزاد احمد

فصل گل خاک ہوئی جب تو صدا دی تو نے

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    فصل گل خاک ہوئی جب تو صدا دی تو نے

    اے گل تازہ بہت دیر لگا دی تو نے

    تیری خوشبو سے مرے دل میں کھلے درد کے پھول

    سو گئی تھی جو بلا پھر سے جگا دی تو نے

    میری آنکھوں میں اندھیرے کے سوا کچھ بھی نہ تھا

    اس خرابے میں یہ کیا شمع جلا دی تو نے

    زندگی بھر مجھے جلنے کے لیے چھوڑ دیا

    سبز پتوں میں یہ کیا آگ لگا دی تو نے

    کوئی صورت بھی رہائی کی نہیں رہنے دی

    ایسی دیوار پہ دیوار بنا دی تو نے

    میں ترے ہاتھ نہ چوموں تو یہ نا شکری ہے

    دولت درد تمنا سے سوا دی تو نے

    کبھی کہہ دوں تو زمانہ میرا دشمن ہو جائے

    دل کو وہ بات بھی چپ رہ کے بتا دی تو نے

    وہ ترے پاس سے چپ چاپ گزر کیسے گیا

    دل بے تاب قیامت نہ اٹھا دی تو نے

    اسے کہنے کے لیے لفظ کہاں سے آئے

    داستان شب غم کیسے سنا دی تو نے

    اس کو بھی اس کی نگاہوں میں بہت خوار کیا

    اپنی توقیر بھی مٹی میں ملا دی تو نے

    کاش واپس تجھے گویائی نہ ملتی شہزادؔ

    بول کر آج بہت بات بڑھا دی تو نے

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 578)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے