فصل گل میں ہر گھڑی یہ ابر و باراں پھر کہاں
فصل گل میں ہر گھڑی یہ ابر و باراں پھر کہاں
دیکھ لو خوش ہو کے یاراں یہ بہاراں پھر کہاں
ہے سعادت قمریو اس کے تصدق ہو چلو
ورنہ کوئی دن کو یہ سرو خراماں پھر کہاں
آج آتی ہے نظر مجھ دل کے شیشے میں پری
دیکھ لو لحظہ میں یہ صورت نمایاں پھر کہاں
میں چمن میں پی کے مے کو اس لیے کرتا ہوں سیر
کون جانے ساقیا یہ گل غداراں پھر کہاں
قول ہے حضرت یقیںؔ کا تب تو یوں کہتا ہے نینؔ
بھر کے دل رو لیجیے یہ چشم گریاں پھر کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.