Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فسردگی نہیں بربادیٔ جہاں سے ہمیں

ولی کاکوروی

فسردگی نہیں بربادیٔ جہاں سے ہمیں

ولی کاکوروی

MORE BYولی کاکوروی

    فسردگی نہیں بربادیٔ جہاں سے ہمیں

    اسی زمیں کو بدلنا ہے آسماں سے ہمیں

    ملا یہ فیض غم عشق جاوداں سے ہمیں

    نجات ہو گئی آخر غم جہاں سے ہمیں

    طریق عشق میں رہبر ہوئی ہے گمراہی

    ملا ہے بام یقیں زینۂ گماں سے ہمیں

    اسی کی خاک سے پھر آشیاں بنا لیں گے

    ملال کچھ نہیں تخریب آشیاں سے ہمیں

    شکستہ ناؤ کو موجوں میں خود ہی کھینا ہے

    نہ ناخدا سے غرض ہے نہ بادباں سے ہمیں

    ہماری تیز خرامی کا ساتھ دے نہ سکے

    گلہ ہے سستیٔ رفتار ہمرہاں سے ہمیں

    تجھی سے بے خودیٔ شوق پوچھتے ہیں بتا

    خبر نہیں کہ کہاں لے گئی کہاں سے ہمیں

    ہے عشق ہی کے لئے ہم کو عشق کا سودا

    غرض نہ سود سے مطلب نہ کچھ زیاں سے ہمیں

    جبیں کہیں بھی جھکے دل جھکا ہے اس کی طرف

    عجیب ربط ہے اس سنگ آستاں سے ہمیں

    سکوں ہے کنج قفس میں نہ آشیاں میں ہے چین

    اماں کہیں بھی نہیں برق بے اماں سے ہمیں

    جفائے دوست نے اتنا کیا ہے خوگر غم

    کہ خوف کچھ نہ رہا جور دشمناں سے ہمیں

    ہر ایک حرف محبت پہ بد گمانی ہے

    پڑا ہے سابقہ اک یار نکتہ داں سے ہمیں

    نہ جانے کس کی تجلی کی منتظر ہے نگاہ

    فرار مل نہ سکا جلوۂ بتاں سے ہمیں

    گئی بہار تو موسم پہ اختیار تھا کیا

    چمن میں جی کو لگانا پڑا خزاں سے ہمیں

    بغیر جنبش ابرو ادھر نگاہ اٹھی

    قتیل ناز کیا تیر بے کماں سے ہمیں

    طلب تھی خم کی ملا صرف ایک جام تہی

    معاف پیر مغاں رکھ اس ارمغاں سے ہمیں

    ہنوز قافلے میں انتشار باقی ہے

    گلہ عبث ہے ولیؔ میر کارواں سے ہمیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے