فوجیوں کے سر تو دشمن کے سپاہی لے گئے
فوجیوں کے سر تو دشمن کے سپاہی لے گئے
ہاتھ جو قیمت لگی ظل الٰہی لے گئے
جرم میرا صرف اتنا تھا کہ میں مجرم نہ تھا
قید تک مجھ کو ثبوت بے گناہی لے گئے
اب وہی دنیا میں ٹھہرے امن عالم کے امیں
جو اماں کی جا تک اسباب تباہی لے گئے
شکوۂ جلوہ نمائی صرف ان کے لب پہ ہے
جو تری محفل میں اپنی کم نگاہی لے گئے
تم حرم سے لے گئے شب کی سیاہی اور ہم
میکدے سے بھی ضیائے صبح گاہی لے گئے
میں ادھر اخلاقؔ کی تقسیم میں مصروف تھا
لوگ ادھر میری ادائے کج کلاہی لے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.