فوراً سپاہ شوم کی للکار بند ہو
فوراً سپاہ شوم کی للکار بند ہو
یوںہی الف جلال سے میرا سمند ہو
اپنے ہی دل پہ جب مرا قابو نہیں رہا
کیسے کسی جہان پہ میری کمند ہو
تیرے نواح میں کئی کچے مکان ہیں
اتنا نہ سطح آب سے دریا بلند ہو
انسانیت وجود کے جوہر کا نام ہے
سو آنکھ نم نہ ہو بھی تو دل درد مند ہو
اکتا گیا ہوں دیکھ کے ہموار زندگی
جی چاہتا ہے اب کہیں پست و بلند ہو
کرتا نہیں کسی کے سہارے پہ انحصار
جس شخص کا مزاج حقیقت پسند ہو
چلتا ہوں میں بھی ساتھ معافی کے واسطے
ممکن ہے میری ذات سے پہنچا گزند ہو
تب تک کسی کے عشق کا دعویٰ دروغ ہے
جب تک جگر نہ سوختگی سے سپند ہو
میرا نشان کون و مکاں ڈھونڈتے پھریں
ایسی حدود جسم سے باہر زقند ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.