فضا عجیب سی منظر عجیب دیکھتے ہیں
فضا عجیب سی منظر عجیب دیکھتے ہیں
ہم حاسدین کو اپنے قریب دیکھتے ہیں
خلوص بانٹتے پھرتے ہیں اس کے بعد بھی ہم
اگرچہ سامنے اپنے صلیب دیکھتے ہیں
تمہیں گلہ ہے رقیبوں کی تنگ نظری کا
ہمیں تو تنگ نظر سے حبیب دیکھتے ہیں
عجب نگاہ سے تکتے ہیں مجھ کو اہل سخن
عجب نگاہ سے مجھ کو ادیب دیکھتے ہیں
حقارتوں کے سوا اور کچھ نہیں پاتے
کبھی جو کاسۂ دل میں غریب دیکھتے ہیں
کہاں نکلتا ہے سورج ہماری کاوش کا
کہاں چمکتا ہے جا کر نصیب دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.