فضا چمن کی ذرا سازگار ہو تو سہی
فضا چمن کی ذرا سازگار ہو تو سہی
بہار پر بھی یقین بہار ہو تو سہی
جلاؤ دل کہ چھٹے منزلوں کی تاریکی
کوئی چراغ سر رہ گزار ہو تو سہی
سنا ہے تو بھی مسیحائے عصر حاضر ہے
مگر علاج غم روزگار ہو تو سہی
اک ایک سمت ہیں چرچے تری وفاؤں کے
خطا معاف ہمیں اعتبار ہو تو سہی
دکھائیں چیر کے دل کس کو تیری محفل میں
کوئی ہمارا یہاں غم گسار ہو تو سہی
رخ حیات پہ کیوں جم رہی ہے گرد ملال
یہ راز تجھ پہ کبھی آشکار ہو تو سہی
جبین وقت پہ بل پڑ رہے ہیں کیوں آخر
کئے پہ اپنے ذرا شرمسار ہو تو سہی
دیار غیر میں بھی آبرو سے گزرے گی
طفیلؔ ایسا غریب الدیار ہو تو سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.