فضائے دہر میں بے کار دیوانے نہیں آئے
فضائے دہر میں بے کار دیوانے نہیں آئے
سمجھنے آئے ہیں دنیا کو سمجھانے نہیں آئے
خداوندا نہ رکھنا ان بتوں سے تو جدا ہم کو
کہ ہم جنت میں الفت کی سزا پانے نہیں آئے
زمیں سے آسماں تک ایک ویرانی سی تھی طاری
حدود کن میں جب تک ان کے دیوانے نہیں آئے
یہ ان کی بزم ہے کچھ تیرا مے خانہ نہیں ساقی
یہاں اپنے نہیں آئے کہ بیگانے نہیں آئے
بہاروں کو چمن میں آئے اک مدت ہوئی لیکن
بہاریں جن پہ قرباں ہوں وہ دیوانے نہیں آئے
تڑپ کر رہ گیا دل بے حسئ عشق پر اکثر
حضور حسن جب الفت کے نذرانے نہیں آئے
سناتا کس طرح روداد الفت ان کو اے موسیٰؔ
کہ رعب حسن سے ہونٹوں پہ افسانے نہیں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.