فضائے صحن چمن آج سازگار نہیں
فضائے صحن چمن آج سازگار نہیں
یہاں بہار تو ہے رونق بہار نہیں
ہو لاکھ حسن صفت آپ ذی وقار نہیں
امیر شہر کی صف میں اگر شمار نہیں
سکون چھن گیا آسائشوں کے ملنے سے
ہے کون آج غموں سے جو ہمکنار نہیں
تباہیوں کی طرف گامزن ہے یہ دنیا
جہاں یہ امن ہو ایسا کوئی دیار نہیں
ہو اس طرح سے نگاہ جہاں میں قدر مری
خدائے وقت ہوں میں کوئی شہر یار نہیں
ہر ایک چشم کرم میں فریب پنہاں ہے
کوئی کسی کا حقیقت میں غم گسار نہیں
ملے گی کیسے یہاں پر کسی کو پیار کی چھاؤں
شجر خلوص کا اب کوئی سایہ دار نہیں
اسے ہی کیفیت عشق کہتے ہیں شاید
ہمیں سکون نہیں ہے انہیں قرار نہیں
ابھی تو کم ہے ترے تیر نیم کش کا اثر
ابھی یہ دل مرا طوفاں سے ہمکنار نہیں
اب اتنی گر گئی یہ سطح دوستی اپنی
ہمیں یقین نہیں ان کو اعتبار میں
شب فراق ڈرائے نہ خواب وحشت سے
ہمیں تو خواب کی باتوں کا اعتبار نہیں
خدا کے خوف سے عاری ہے اس کا دل احسنؔ
خطا پہ اپنی ذرا بھی جو شرمسار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.