Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فضائے شہر کو وحشت اثر تسلیم کرتے ہیں

یاور عظیم

فضائے شہر کو وحشت اثر تسلیم کرتے ہیں

یاور عظیم

MORE BYیاور عظیم

    فضائے شہر کو وحشت اثر تسلیم کرتے ہیں

    دلوں میں چھپ کے بیٹھا ہے جو ڈر تسلیم کرتے ہیں

    ہمارے گھر کی تنہائی پہ پورا حق ہمارا ہے

    اسے ہم اپنے آنگن کا شجر تسلیم کرتے ہیں

    جو سچ پوچھو تو اب وہ شے نہیں اپنے ٹھکانے پر

    یہ ہم ہیں جو اسے اب تک ادھر تسلیم کرتے ہیں

    مری شوریدگی مجھ کو کہیں تھمنے نہیں دیتی

    بھنور مجھ کو بذات خود بھنور تسلیم کرتے ہیں

    ہماری ذات سے سنجیدگی کا خول اترا ہے

    یہ تیری دل نوازی کا اثر تسلیم کرتے ہیں

    ہم ان مہتاب چہروں کے جلو میں گھومنے والے

    تری یادوں کو اپنا ہم سفر تسلیم کرتے ہیں

    وبا جو شہر میں پھیلی ہے وہ رکنے نہیں والی

    سمجھتے ہیں ہمارے چارہ گر تسلیم کرتے ہیں

    کسی انسان سے اپنی طبیعت مل نہیں سکتی

    سب اپنے آپ کو فرخ سیر تسلیم کرتے ہیں

    تری قدرت کے آگے بس نہیں چلتا کسی شے کا

    ترے بندے ترے محتاج در تسلیم کرتے ہیں

    عجب ذوق نظارہ دیدۂ پرنم نے بخشا ہے

    ضیائے اشک کو آب گہر تسلیم کرتے ہیں

    میں اپنی شاعری سے مطمئن ہوتا نہیں یاورؔ

    اگرچہ مجھ کو سب اہل ہنر تسلیم کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے