فضا میں بوئے گل مشک بار ہے کہ نہیں
فضا میں بوئے گل مشک بار ہے کہ نہیں
ہوا کے دوش پہ پیغام یار ہے کہ نہیں
سوال یہ نہیں وہ دوست دار ہے کہ نہیں
سخن شناس دل غم گسار ہے کہ نہیں
کرو نہ ذکر سبو زر نگار ہے کہ نہیں
علاج تشنگئ بادہ خوار ہے کہ نہیں
کسی گدائے گرسنہ کو ہے یہ ہوش کہاں
کوئی نگار لب جوئبار ہے کہ نہیں
کیا ہے عزم سفر اب نہیں تردد کچھ
کہیں کوئی شجر سایہ دار ہے کہ نہیں
ہے استواریٔ عاشق کی بس یہی پہچان
رہ وفا میں رواں سوئے دار ہے کہ نہیں
اگر ہو رزق کا آجر پہ انحصار تو یہ
خلاف وعدۂ پروردگار ہے کہ نہیں
چمن ہے جن کے تصرف میں ان سے یہ پوچھو
لہو ہمارا شریک بہار ہے کہ نہیں
کشاکش رہ ہستی سے تو پریشاں ہے
حقیقتوں سے یہ نظمیؔ فرار ہے کہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.