فضا میں کرب کا احساس گھولتی ہوئی رات
فضا میں کرب کا احساس گھولتی ہوئی رات
ہوس کی کھڑکیاں دروازے کھولتی ہوئی رات
عجیب رشتے بناتی ہے توڑ دیتی ہے
نئی رتوں کے سفیروں سے بولتی ہوئی رات
یہ دھڑکنوں کے اندھیرے یہ زخم زخم چراغ
کواڑ خالی مکانوں کے کھولتی ہوئی رات
اتھاہ گہرا اندھیرا غضب کا سناٹا
فضا میں درد کا تیزاب گھولتی ہوئی رات
کدھر سے آتی ہے آوارہ خوشبوؤں کی طرح
برہنہ جسم کے سائے ٹٹولتی ہوئی رات
نہ رتجگوں کے ہیں چرچے نہ کوئی غم کا الاؤ
سنبھل کے آئے ذرا گھر میں ڈولتی ہوئی رات
کہاں سے لائیں گے صبر و سکون کے لمحے
کہ میرے گھر میں ہے کہرام تولتی ہوئی رات
ہمارے ساتھ ہے تنہائیوں کی بھیڑ میں رندؔ
کسی کے لمس کی خیرات رولتی ہوئی رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.