فضا میں شور تلاطم ہو رنگ و بو بھی ہو
فضا میں شور تلاطم ہو رنگ و بو بھی ہو
زمین شہر ستم گر لہو لہو بھی ہو
ہر اک مقام مقام صدا نہیں ہوتا
خموش میں بھی رہوں اور خموش تو بھی ہو
فصیل وہم و گماں کے نشان بھی نہ رہیں
مزا تو جب ہے کسی روز دو بدو بھی ہو
ہوں منزلیں تیرے زیر قدم تو لازم ہے
تڑپ ہو دل میں کوئی خاص جستجو بھی ہو
میں چاہتا ہوں وہ میرا رفیق ہو جائے
وہ دل سے ہاتھ ملائے یہ اس میں خو بھی ہو
ہیں منتظر یہ ہوائیں کہ دھجیاں اڑ جائیں
تو اپنا چاک گریباں کہیں رفو بھی ہو
یوں اشک آتے ہیں آنکھوں میں دید سے پہلے
نگاہ دید کے قابل ہو با وضو بھی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.