فضا ترک تعلق کی بدل جائے تو اچھا ہے
فضا ترک تعلق کی بدل جائے تو اچھا ہے
جو سینے میں ہے وہ پتھر پگھل جائے تو اچھا ہے
محبت کی حلاوت ہو تکلم کی صداقت ہو
زباں سے بات کچھ ایسی نکل جائے تو اچھا ہے
خدا سے بے نیازی اس قدر اچھی نہیں ہوتی
ابھی بھی وقت ہے انساں سنبھل جائے تو اچھا ہے
کسی بھی طرح پورے ہوں ہمارے دل کے سب ارماں
ہمارے دل سے یہ ارماں نکل جائے تو اچھا ہے
وہ جس کے نور سے سارا جہاں روشن تھا اے جاذبؔ
وہ حق کی شمع پھر اک بار جل جائے تو اچھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.