فضائیں اس قدر بے کل رہی ہیں
فضائیں اس قدر بے کل رہی ہیں
یہ آنکھیں رات بھر جل تھل رہی ہیں
دبے پاؤں مری تنہائیوں میں
ہوائیں خواب بن کر چل رہی ہیں
سحر دم صحبت رفتہ کی یادیں
مرے پہلو میں آنکھیں مل رہی ہیں
ترا غم کاکلیں کھولے ہوئے ہے
مرے سینے میں شامیں ڈھل رہی ہیں
اندھیروں میں کمی کیا ہوگی لیکن
یہ شمعیں شام ہی سے جل رہی ہیں
ضیاؔ ان ساعتوں میں کھو گئے ہم
کھلی آنکھوں سے جو اوجھل رہی ہیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 425)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.