فضل مجھ پر مرے خدا کا ہے
فضل مجھ پر مرے خدا کا ہے
یہ کرشمہ کسی دعا کا ہے
امتحاں اب مری انا کا ہے
یہ تقاضہ تری رضا کا ہے
بہر تعظیم سرخ روئی ہے
فیض یہ سب تری عطا کا ہے
بادشاہوں کو سرنگوں دیکھا
مرتبہ یہ ترے گدا کا ہے
کون کس کو وفا شناس کہے
راج ہر سمت اب جفا کا ہے
مجھ کو رسوائیوں نے گھیر لیا
سر میں سودا تری وفا کا ہے
جس سے انسانیت ہے شرمندہ
یہ طریقہ ہی ارتقا کا ہے
جس کی تحریر سے کرن پھوٹی
خط یہ مقصودؔ خوش ادا کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.