کعبہ ہے کبھی تو کبھی بت خانہ بنا ہے
کعبہ ہے کبھی تو کبھی بت خانہ بنا ہے
یہ دل بھی عجب چیز ہے کیا کیا نہ بنا ہے
جس روز سے دل آپ کا دیوانہ بنا ہے
ایک لفظ بھی نکلا ہے تو افسانہ بنا ہے
یہ آج کا دن حشر کا دن تو نہیں یا رب
اپنا تھا جو کل تک وہی بیگانہ بنا ہے
تنکوں کا تو بس نام ہے سچائی یہی ہے
اک جہد مسلسل ہے جو کاشانہ بنا ہے
تخریب کے پردے میں ہی تعمیر ہے ساقی
شیشہ کوئی پگھلا ہے تو پیمانہ بنا ہے
تکمیل وفا ہوش میں ممکن ہی نہیں تھا
دیوانہ سمجھ بوجھ کے دیوانہ بنا ہے
دنیا میں کوئی مول نہ تھا شوقؔ کا لیکن
قسمت ہے جو سنگ در جانانہ بنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.