نقش آنکھوں میں اتارا جائے گا
نقش آنکھوں میں اتارا جائے گا
پھر سفر میں دن گزارہ جائے گا
پہلے داخل ہوگا شب کے شہر میں
پھر سویرے کو پکارا جائے گا
جب امیدیں ختم سب ہو جائیں گی
وقت پھر کیسے گزارہ جائے گا
ہار کرنوں کا بنا کر جھیل کے
آئنہ میں دن سنوارا جائے گا
دیکھ لے گر اک نظر سورج اسے
کہرہ یہ بے موت مارا جائے گا
تھام کر رکھ تنکا ورنہ ایک دن
ہاتھ سے یہ بھی سہارا جائے گا
جب بھٹک جائے گا صحرا میں بہت
تب سمندر کو پکارا جائے گا
بے بسی میں ڈوبی نظروں سے فلک
اب قفس سے بس نہارا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.