فدا ہے دل پیمبر پر ہمارا
فدا ہے دل پیمبر پر ہمارا
دلا ہے اوج پر اختر ہمارا
تصور ہے رخ روشن کا دل میں
منور آج کل ہے گھر ہمارا
وسیلہ ہم کو ہاتھ آیا ہے برتر
شفیع حشر ہے سرور ہمارا
ہم اب مداح شاہ بحر و بر ہیں
مسخر ہوگا بحر و بر ہمارا
ہمیں بیماریٔ ہجراں ہے یا شاہ
اسی سے حال ہے ابتر ہمارا
پڑے ہیں ہند میں ہم یا شہہ دیں
تڑپتا ہے دل مضطر ہمارا
نہ طاقت ہے پہنچنے کی نہ ہے صبر
معین ہے کوئی نیر ہمارا
کشش بہر خدا اب کیجے ایسی
کہ شوق دل ہی ہو رہبر ہمارا
وہ سنگ آستاں اور خاک واں کی
یہ بالش اور وہ بستر ہمارا
یہی خواہش ہے اور ہے یہ ہی امید
یہی کافی ہے کر و فر ہمارا
عطا فرما توکل اور قناعت
بھٹکتا جائے یہ در در ہمارا
فداؔ اپنی دعا ہو یہ بھی مقبول
در محبوب ہو اور سر ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.