فکر انگیز انتشار میں ہیں
جب سے ہم میرؔ کے دیار میں ہیں
خود سے بے باک گفتگو کر کے
ایک اک لفظ کے حصار میں ہیں
عکس کے ساتھ آئنے بولیں
ایسے لمحے کے انتظار میں ہیں
کون ان کا شمار جانے ہے
کتنے دریا جو آبشار میں ہیں
اب کوئی کس کا احتساب کرے
جب سبھی ایک ہی قطار میں ہیں
ان کو لطف خزاں ہو کیا معلوم
قید جو اپنی ہی بہار میں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.