فکر بھی اب کیا کریں سیلاب کی
فکر بھی اب کیا کریں سیلاب کی
بارشیں ہی ہو رہیں تیزاب کی
وقت وہ ہے جال بھی ہم بیچ دیں
مچھلیاں تو بک چکیں تالاب کی
جسم اب کھدر کے عادی ہو گئے
اب ہمیں حاجت نہیں کمخواب کی
جب سے کچھ دشمن حواری ہو گئے
بڑھ گئیں ہیں الجھنیں احباب کی
چھانتا ہوں روز ساگر کی تہیں
جستجو میں گوہر نایاب کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.