فکر دوراں میں نہ ہستی کو مٹاتے یارو
فکر دوراں میں نہ ہستی کو مٹاتے یارو
بزم دنیا میں مزے کچھ تو اٹھاتے یارو
مشکلیں ایسی نہیں تھیں کہ نہ آ سکتے تم
وعدہ آنے کا کیا تھا تو نبھاتے یارو
کار دنیا سے یہ مانا کہ پریشاں ہو بہت
ہم سے ملنے کے بہانے بھی بناتے یارو
دوری ہو جاتی ہے اکثر یوں ہی انجانے میں
دور رہ کر مرا یوں دل نہ دکھاتے یارو
جیسے آتے تھے کبھی آ کے مری دنیا میں
میری اجڑی ہوئی بستی کو بساتے یارو
کس کو پروا ہے ملے کون کہاں کب کس سے
خوف دنیا سے نہ یوں خود کو ڈراتے یارو
پھر سے آغاز محبت نہیں آساں اتنا
اپنی دیرینہ محبت کو نبھاتے یارو
پاس آتے مرے اک بار بصد ناز و ادا
اک جھلک اپنی مجھے آ کے دکھاتے یارو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.