فکر ہے یاروں کو دربار سے کچھ کام ملے
فکر ہے یاروں کو دربار سے کچھ کام ملے
اور جتنا بھی ملے ان کو ہی انعام ملے
میں پڑا رہتا ہوں بس گوشۂ تنہائی میں
چاہتا ہوں کہ ہمیشہ مجھے آرام ملے
صبح کے وقت ملے ہوتے تو اک بات بھی تھی
مجھ سے کچھ لوگ ملے بھی تو سر شام ملے
منتظر ہوں کہ خریدار کوئی ہاتھ آئے
یعنی بازار سے اب کچھ تو مجھے دام ملے
زندگی تجھ سے بہت روٹھ کے میں بھاگا تھا
راہ میں پھر بھی بہت سے غم و آلام ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.