فکر کے دھاگے میں لفظوں کو پرو دینے کے بعد
فکر کے دھاگے میں لفظوں کو پرو دینے کے بعد
میں وہ شاعر ہوں جو ہنس دیتا ہے رو دینے کے بعد
حوصلہ تو دیکھیے آئے عیادت کے لیے
یار میری پشت میں خنجر چبھو دینے کے بعد
یاں نہیں تو واں کھلے گا راز میرے قتل کا
بچ نہیں سکتے لہو کے داغ دھو دینے کے بعد
چھوڑنے والے تجھے معلوم ہونا چاہیے
قیمتی شے ڈھونڈنے نکلے گا کھو دینے کے بعد
ذات کے سید ہیں اپنی بات کے پکے ہیں ہم
دل تو کیا کچھ بھی نہیں لیتے سنو دینے کے بعد
ہم محبت کی نظر سے دیکھتے ہیں ہر طرف
نفرتوں کے بیج زیر قلب بو دینے کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.