Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فکر کے دھاگے میں لفظوں کو پرو دینے کے بعد

محور سرسوی

فکر کے دھاگے میں لفظوں کو پرو دینے کے بعد

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    فکر کے دھاگے میں لفظوں کو پرو دینے کے بعد

    میں وہ شاعر ہوں جو ہنس دیتا ہے رو دینے کے بعد

    حوصلہ تو دیکھیے آئے عیادت کے لیے

    یار میری پشت میں خنجر چبھو دینے کے بعد

    یاں نہیں تو واں کھلے گا راز میرے قتل کا

    بچ نہیں سکتے لہو کے داغ دھو دینے کے بعد

    چھوڑنے والے تجھے معلوم ہونا چاہیے

    قیمتی شے ڈھونڈنے نکلے گا کھو دینے کے بعد

    ذات کے سید ہیں اپنی بات کے پکے ہیں ہم

    دل تو کیا کچھ بھی نہیں لیتے سنو دینے کے بعد

    ہم محبت کی نظر سے دیکھتے ہیں ہر طرف

    نفرتوں کے بیج زیر قلب بو دینے کے بعد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے