Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فکر کیوں ہے قیام کرنے کی

سید محمد ظفر اشک سنبھلی

فکر کیوں ہے قیام کرنے کی

سید محمد ظفر اشک سنبھلی

MORE BYسید محمد ظفر اشک سنبھلی

    فکر کیوں ہے قیام کرنے کی

    کوئی منزل نہیں ٹھہرنے کی

    دام تک لے گئی مجھے پرواز

    دشمنی میرے بال و پر نے کی

    اس ستم گر کے جور پیہم سے

    کس کو فرصت ہے آہ بھرنے کی

    جانے کیوں حادثے نہیں ہوتے

    جب سے ٹھانی ہے دل میں مرنے کی

    وہ بھی اب رو رہے ہیں سوچ کے کچھ

    تھی خوشی جن کو میرے مرنے کی

    حسن کی ہر ادا کی زد پہ رہے

    کتنی جرأت دل و جگر نے کی

    دیکھ کر مجھ کو رخ بدل جاتا

    ایک صورت ہے پیار کرنے کی

    کس توقع پہ اشکؔ ہم جیتے

    گر نہ ہوتی امید مرنے کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے