Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فکر و احساس کا سرمایہ دوکانوں میں نہ تھا

علیم صبا نویدی

فکر و احساس کا سرمایہ دوکانوں میں نہ تھا

علیم صبا نویدی

MORE BYعلیم صبا نویدی

    فکر و احساس کا سرمایہ دوکانوں میں نہ تھا

    اپنا جو کچھ تھا کتابوں میں تھا گلیوں میں نہ تھا

    ورنہ میں پھیل گیا ہوتا خلاؤں کی طرح

    ہاتھ سورج کا مری سوچ کے ہاتھوں میں نہ تھا

    اور بھی گاؤں تھے پیاسے یوں ہی رستہ رستہ

    اک مرا گاؤں ہی بادل کی نگاہوں میں نہ تھا

    کتنی سوچوں کا لہو چاٹ گئے کیا معلوم

    پہلے یہ رنگ ان اوراق کے چہروں میں نہ تھا

    رات آنکھوں کے جھروکوں سے عجب شور اٹھا

    جانے کیا بات تھی کوئی بھی تو سپنوں میں نہ تھا

    ورنہ میں اور مرا نام افق تا بہ افق

    مجھ سے شاید کوئی آکاش کی بانہوں میں نہ تھا

    یوں تو سب چہرے مرے اپنے ہی چہرے تھے مگر

    مجھ سا تنہا کوئی اس شہر کے لوگوں میں نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے