Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فکر رکھتے ہیں کہاں ذہن اگر رکھتے ہیں

عابد جعفری

فکر رکھتے ہیں کہاں ذہن اگر رکھتے ہیں

عابد جعفری

MORE BYعابد جعفری

    فکر رکھتے ہیں کہاں ذہن اگر رکھتے ہیں

    دشت بے آب میں جو تخم ہنر رکھتے ہیں

    ہر نئی بات بھلا دیتی ہے پہلے کا خیال

    وہ تو اخبار ہیں بس تازہ خبر رکھتے ہیں

    مٹ گیا رنگ تعلق تو یہ چہرے کے نقوش

    ایک اک خط تأثر میں خبر رکھتے ہیں

    ایسے لوگوں کا ملا ہم کو زمانہ جو لوگ

    کور بینا ہیں مگر ہم پہ نظر رکھتے ہیں

    کوئی آہٹ ہے نہ دستک کہ بچھڑ جائے سکوت

    جن کو دیوار میسر ہو وہ در رکھتے ہیں

    جب بھی آتی ہے کسی سمت سے مقتل کی ہوا

    دھیان آتا ہے ابھی دوش پہ سر رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے