Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فراق یار کے لمحے گزر ہی جائیں گے

ظہیر کاشمیری

فراق یار کے لمحے گزر ہی جائیں گے

ظہیر کاشمیری

فراق یار کے لمحے گزر ہی جائیں گے

چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر ہی جائیں گے

تمام رات در میکدہ پہ کاٹی ہے

سحر قریب ہے اب اپنے گھر ہی جائیں گے

تو میرے حال پریشاں کا کچھ خیال نہ کر

جو زخم تو نے لگائے ہیں بھر ہی جائیں گے

میان دار و شبستان یار بیٹھے ہیں

جدھر اشارۂ دل ہو ادھر ہی جائیں گے

جلوس ناز کبھی تو ادھر سے گزرے گا

کبھی تو دل کے مقدر سنور ہی جائیں گے

یہی رہے گا جو انداز نا شناسائی

تمہارے چاہنے والے تو مر ہی جائیں گے

ابھی چھڑی بھی نہ تھی داستان عہد وفا

کسے خبر تھی کہ وہ یوں مکر ہی جائیں گے

جمال یار کی نادیدہ خلوتوں میں ظہیرؔ

اگر گئے تو یہ آشفتہ سر ہی جائیں گے

مأخذ :
  • کتاب : Raqs-e-junuu.n (Pg. 114)
  • Author : Zaheer Kashmiri
  • مطبع : Mohd Jameel-un-nabi (1982)
  • اشاعت : 1982

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے